بھارتی سکولوں میں ’ریپ‘ کا راج



نیو دہلی(نیوز ڈیسک)عالمی سطح پر بھارت کی پہچان بن جانے والاگینگ ریپ کا عفریت ہر طبقے کی خواتین کو اپنے خونی پنجوں سے نوچنے کے بعد اب سکول کی بچیوں تک بھی پہنچ گیا ہے اور تازہ ترین واقع میں ایک چھ سالہ ننھی بچی کو اس کے سکول میں ہی گینگ ریپ کا نشانہ بنا دیا گیاجبکہ ایک اور نو عمر لڑکی کا گینگ ریپ اور قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کو سکول کے سامنے پھینک دیا گیا۔پہلا واقع بنگلور شہر کے ایک مہنگے اور بڑے سکول میں پیش آیا جہاں ایک چھ سالہ بچی کو مبینہ طور پر سکول کے جسمانی تعلیم کے استاد اور گارڈ نے مل کر گینگ ریپ کا نشانہ بنایا واقع کا علم ہونے پر بچی کے والدین نے پولیس سے رابطہ کیا اور طبی معانے میں جنسی تشدد ثابت ہوگیاہے۔ تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ابھی بچی کی حالت اس قابل نہیں ہے کہ وہ خود اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کے بارے میں کچھ بتا سکے ۔دوسرا واقع اتر پردیش کے ایک گاﺅں بال سنگھ کھڑا میں پیش آیا ہے۔ مقامی پولیس سپریٹنڈنٹ سوقرایادو کا کہنا ہے کہ مڈل سکول کی لڑکی کو گینگ ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا گیا اور پھر وحشی درندوں نے مظلوم لڑکی کی لاش اس کے سکول کے سامنے سیڑھیوں میں پھینک دی خوفزدہ بھارتی خواتین کا کہنا ہے کہ پہلے وہ اپنی عصمت دری کے خوف میں مبتلا رہتی تھیں اور اب ان کی سکول جانے والی معصوم بچیوں کی عصمت دری کا خوف بھی ہر وقت انہیں گھر رکھتا ہے۔